Pages

پیر، 20 اپریل، 2015

آزادی نسواں ایک فریب

عورتوں کی آزادی
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
ہر نام نہاد سیکولر اور دین بیزار مرد و عورت کی زبان پر یہ نارا ہے کہ ہمیں "عورتوں کی آزادی " چاہئے۔ اسلام نے عورت کو قید کر کے رکھ دیا ہے، مرد اور عورتیں برابر ہیں وغیرہ وغیرہ۔
      سننے میں شاید یہ نارے اچھے لگے لیکن یہ عورتوں کے ساتھ فریب کیا جارہا ہے، ان کے جسم تک پہنچنے کے یہ حیلے بہانے ہیں۔ ذرا غور کریں مغرب نے عورت کو کیا دیا ہے؟ اور اسلام نے کیا دیا ہے۔
اسلام نے عورت کے تحفظ کی پوری ھدایات دی ہیں اس کا نان نفقہ کی ذمہ داری اس کے باپ،بھائی،شوہر،بیٹوں میں تقسیم کی ہے۔ اس کو گھر کی ملکہ بنایا ہے۔  اسلام سے پہلےعورت کو زندہ درگور کیا جاتا تھا اسلام نے آکر اس جاہلانہ رسم کو ختم کیا۔ نبی ﷺ نے فرمایا جس کے یہاں بیٹی پیدا ہو اور وہ اس کی اچھی تربیت کرے وہ جنت میں میرے ساتھ ہوگا(مشکوٰۃ) اور بھی بڑے فضائل احادیث میں عورتوں کے آئے ہیں۔
یورپی ممالک نے عورت کو کیا دیا ، اسے ایک  برہنہ یا نیم برہنہ مردوں کے لئے تحفہ بنا دیا ہے۔ جہاں کہیں دیکھو عورتوں کے جسم کی نمائش ہوتی ہے۔ لیڈرس کی محفلوں میں ان کو نیم برہنہ سجایا جاتا ہے، کرکت میچس میں ان کو چیر لیڈر کا نام دیکر ان کے جسم کی نمائش کی جاتی ہے تو کہیں کسی اور طریقے سے ان کے جسم جی نمائیش ہوتی ہے گویا کہ عورتیں ان کے نزدیک ایک ٹشّو پیپر(tissue paper) سے بھی حقیر ہے، استعمال کی اور اسے پھینک دیا۔
ہماری بہنوں سے غذارش ہے کہ اسلام میں عورت کے مقام کو پڑھیں اور سمجھیں، غور کریں کے اسلام نے عورتوں کو کیا دیا ہے اور ان مغرب والوں نے کیا دیا ہے۔
نیچے ایک مختصر سی فہرست پیش کی جارہی جس سے پتہ چلیگا کے سال 2012 میں دنیا میں کن ممالک میں زنا (rape) کے کیسس زیادہ ہوئے، دیکھئے آیا وہ مسلم ممالک ہے یا مغربی ممالک اور ان کے ہم نشیں۔
2012 کے ایک سروے کے مطابق  لاکھ میں اتنے فیصد ریپ(زنا) کے کیسس رکارڈ ہوئے ہیں(یہ ٹائمس آف انڈیا 23 جولائی 2014 کی رپورٹ ہے)
امریکا: 85593
برازل : 41180
انڈیا: 22172،
برطانیہ: 15892
میکسیکو: 14993
فرانس:10108
جرمنی: 7724
سویڈن: 5960
روسی فیڈریشن: 4718
فلپائن: 4718
کولمبیا: 3157

یہ بات ہر بہن تک پہنچائے جو آزادئے نسواں کے پر شکوہ جھانسے میں آرہی ہے۔
مکمل تحریر >>

ہفتہ، 18 اپریل، 2015

عورت کی عزت کی حفاظت کیا چیز کی ضرورت ہے

عورت کے پردہ پر اعتراض کرتے ہوئے یہ بات کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے کہ عورت کی حفاظت کے لئے پردہ ضروری ہے یا مرد کی تربیت؟
   اس کا جواب یہ ہے کہ اسلامی تعلیمات پر عمل کر لو عورت کی عزت کی حفاظت بھی ہو جائے گی اور مرد کی تربیت بھی۔ کیوں کہ
عورت کی عزت کے لئے حجاب کی بھی ضرورت ہے اور ساتھ میں مرد کی تربیت کی بھی اسی لیے قرآن و حدیث میں دونوں امور کی طرف رہنمائی ملتی ہے چنانچہ سورہ نور میں پہلے مردوں کو اپنی نگاہوں کو نیچے رکھنے کا اور اپنی شرمگاہ کی حفاظت کا حکم دیا گیا ہے پھر عورتوں کو۔
لہذادین بیزار اور دین سے دوسروں کو بیزار کر کے پردہ کے خلاف یہ پروپگنڈہ نہایت بیکار ہے کہ عورت پردہ میں قیدی کی مانند ہے ۔ ہم کہتے ہیں وہ قید میں نہیں بلکہ وہ اسی طرح حفاظت میں ہے جیسے موتی سیپ میں محفوظ ہوتا ہے۔
شریعت میں دونوں کے لئے ایک ہی سزا تجویز کی ہے غیر شادی شدہ کے لئے 100 کوڑے اور شادی شدہ کے لئے سنگسار۔
اب رہی بات کے زیادہ زور عورت کے پردہ پر کیوں دیا جاتا  ہے تو بھائی سیدھی سی بات ہے کہ کلہاڑی تربوز پر گرے یا تربوز کلہاڑی پر نتیجہ ایک ہوتا ہے۔
آخر میں یہ بات بالکل واضح ہے کہ عورت کی عصمت و عفت پردہ میں زیادہ محفوظ ہوتی ہے نہ کہ بے پردگی میں۔

اور یہ نام نہاد سیکولر جو مرد کی تربیت اور عورت کو بے پردہ کرنے کے جو الاپ جپتے ہیں یہ مرد کی تربیت نہیں بلکہ یہ خود فحش فلم و ویڈیوز دیکھ کر مرد کو بے حیا بنا کر اب عورت کو بے پردہ کر کے ان کی ہوس کا شکار بنانا چاہتے ہیں۔
مکمل تحریر >>